اسرائیل ایران تنازعہ چوتھے روز میں داخل ہوگیا، ایران نے میزائل اور ڈرونز کے ذریعے تل ابیب اور حیفہ پر ڈرون اور میزائل داغ دیئے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے حملوں کے بعد ایرانی میزائلوں نے اسرائیلی شہروں تل ابیب اور حیفہ کو نشانہ بنایا، جس سے کئی مکانات تباہ ہوگئے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق پاسداران انقلاب کی ایرو اسپیس فورس نے فوج کے ساتھ مل کر اسرائیل پر مشترکہ میزائل اور ڈرون حملہ کیا ہے جس میں کم از کم 100 میزائل فائر کیے گئے ہیں۔
ایران کا کہنا ہے کہ وہ تہران میں کیے گئے اسرائیل کے حملے کا بدلہ لے رہا ہے، جس میں ایران کے نیوکلیئر پروگرام اور فوجی قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسرائیل اور ایران جنگ کے معاملے پر عالمی رہنماؤں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ جی 7 ممالک کے رہنما اس ہفتے کینیڈا میں ملاقات کے لیے تیار ہیں، جہاں یہ تنازعہ ایجنڈے میں سرفہرست رہے گا۔
3 ممالک کا ایران سے رابطے کا فیصلہ
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایران سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے، تینوں ملکوں کے وزرائے خارجہ ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفون پربات کریں گے۔
اسرائیل کی ایمرجنسی سروس ماگن ڈیوڈ آڈوم نے بتایا کہ وسطی اسرائیل میں چار مختلف مقامات پر حملوں میں 4 افراد ہلاک اور 87 زخمی ہوئے، ہلاک ہونے والے دو مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تل ابیب کے قریب پیٹا ٹکوا نامی شہر میں ایرانی میزائلوں نے ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس سے دیواریں کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور کئی فلیٹ شدید متاثر ہوئے۔
اسرائیلی آئل ریفائنری کمپنی کا کہنا ہے کہ میزائل حملوں سے محفوظ رہنے کیلئے ریفائنریز اور ذیلی کمپنیاں بند کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے تہران اور ایران کے دیگر مقامات پر درجنوں فوجی ہیڈکوارٹرز اور جوہری تنصیبات پر فضائی حملے کیے، جن میں 200 سے زائد جنگی طیارے استعمال کیے گئے، اس حملے کے نتیجے میں ایران کے متعدد اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان شہید ہوگئے۔
جوابی کارروائی کے طور پر، ایران نے اتوار کے روز اپنی سرزمین پر جاری حملوں کے ردعمل میں سیکڑوں میزائل فائر کیے، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ تل ابیب کے حکام کو اپنی جارحیت کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔